University of Education Lahore Department of English Lecture :12(Arabic){Al Nasr Al Qadeem wal Jadeed} Course Title: ( 2 (المنفلوطی کی کتاب العبرات میں سے الذکری(کہانی) کا ترجمہ پارٹ Programme: BS English+ B.Ed (Hons) Semester II Course Code: ARAB 1115 Instructor Name: DR.Sami Ullah الذکری من العبرات للمنفلوطی (المنفلوطی کی کتاب العبرات میں سے الذکری(کہانی) کا ترجمہ پارٹ 2 فلما رای غرفۃ ابیہ آخر ملوک غرناطۃ اغشی علیہ و سقط علی االرض فلما افاق و جدہ فی حجر فلورندہ وکانت عرفت منذ اول یوم انہ لیس طبیبا عربیا عادیا ،بل ھو من اوالد ملوک غرناطۃ فاعترف االمیر سعید بذلک اماھا فی ذلک الیوم فطلب منھا االمیر سعید ان تکون زوجتہ وکان یرید ان یتزوجھا رغم کونھا مسیحیۃ ولکنھا مسیحیۃ ولکنھا رفضت ذلک ووعدتہ بانھا سوف تکون صدیقیۃ وفیۃ لہ الی آخر حیاتھا۔ جب اس نے اپنے والد کا کمرہ دیکھا جو غرناطہ کا آخری بادشاہ تھا ،اس پر غشی طاری ہو گئی اور وہ زمین پر گر گیا۔ پھر جب افاقہ ہوا تو خود کو فلورندہ کے کمرے میں پایا۔اور وہ پہلے دن سے جانتی تھی کہ یہ عام عربی طبیب نہیں تھا۔ بلکہ وہ غرناطہ کے بادشاہوں میں سے تھا۔ امیر سعید نے اس کے سامنے اس بات(حقیقت) کا اعتراف کر لیااور امیر سعید نےاسے اپنے ساتھ شادی کی پیشکش کر دی۔وہ اس کے ساتھ باوجود اسکے عیسائی ہونے کے(ہر حال میں) شادی کرنا چاہتا تھا۔لیکن اس نے اس بات سے انکار کیا اور اس نے وعدہ کیا کہ وہ ہمیشہ اسکی وفادار دوست رہے گی۔ وکان دودرک ابن حاکم المدینۃ خطب فلورندہ ولکنھا رددتہ و رفضت ذلک النہ کان ابن الحاکم الذی تؤامر علی ابیھا الذی کان مکر لقتل ابیھا غیلۃ فکان ابوھا رئیس االصابۃ المقدسۃ التی قامت بمطالبۃ الحریاتہ الشخصیۃ الدینیۃ لجمیع الشعوب رغم اختالف ادیانھم وکان تکرہ ان یزوجھا ابن القاتل ابیھا فغضب علیھا۔ دودرک شہر کے حاکم کے بیٹے نے فلورندہ سے منگنی کی پیشکش کی لیکن اس نے انکار کر دیا کیونکہ وہ اس حاکم کا بیٹا تھا جس نے اس(فلورندہ) کے باپ پر آمریت کا الزام لگایا تھا۔اور اسے بہانے سے قتل کروا دیا تھا۔اس کا باپ مقدس تنظیم کا لیڈر تھا جو کہ تمام قبیلوں/قوموں کو بغیردینی اختالف کے ذاتی آزادی پراکٹھا کرنے کا مرتکب ہوا۔اور وہ اپنے باپ کے قاتل کے بیٹے سے شادی کو ناپسند کرتی تھی۔پس وہ اس پر غصہ ہوا واتھم االمیرسعید باغراء فتاۃ المسیحیۃ عن دینھا و دعوتھا الی االسالم فقبض علیہ وسیق الی محکمۃ التفتیش التی حکمت علیہ باالعزام فسیق الی ساحۃ الموت الی قتل فیھا آالف المسلمین االبریاء قبلہ فقتل ھناک۔ اور اس نے امیر سعید پر ایک مسیحی لڑکی کو بہال پھسال کر اسالم کی دعوت دینے پر تہمت لگائی اسے پکڑ لیا گیا۔ اور اسے تفتیشی کورٹ میں پیش کر دیا گیا۔جس نے اس پر حد جاری کرنے کا فیصلہ کیا اسے موت کے کٹہرے میں کھڑا کیا گیا۔جہاں اس سے پہلے ہزاروں کی تعداد میں معصوم مسلمانوں کا خون کیا گیا تھا۔پس اسے بھی قتل کر دیا گیا۔ وکان خطب اعضاء المحکمۃ الذین طلبوا منہ ان یترک اسالمہ ان کان یرید حیاتہ فذمھم ذما شدیدا لموقفھم من االسالم والمسلمین ولظلمھم و طغیانھم و علی کل حال دفن فی مقبرۃ احمر فی ظاھر غرناطۃ بعد ان قتل۔ اس نے کورٹ کے ارکان سے خطاب میں جنہوں نے اس سے اسالم چھوڑنے کے بدلے میں زندگی بخشنے کا کہا تھا اسکی شدید مذمت کی اسالم اور مسلمانوں کے موقف ان پر ظلم اور انکے ساتھ سر کشی کے بارے میں۔اور اسی حال میں قتل کرنے کے بعد اسے غرناطہ میں مقبرۃ ابن احمرمیں دفن کر دیا گیا۔ و نقشت فلورندہ علی قبرہ الکلمات التالیۃ: ھذا قبر آخر بن االحمر من صدیقتہ الوفیۃ بعھدہ حتی الموت فلورندہ(فیلب) وان فی ھذہ القصۃ عبرۃ للملوک المسلمین وامراءھم الذین ال یقومون بواجباتھم نحو دینھم و امتھم ووطنھم فیقتلون ویخرجون من دیارھم علی ایدی اعداء االسالم والمسلمین فیخسرون الدنیا واآلخرۃ۔ اور فلورندہ نے اسکی قبر پر یہ کلمات نقش کیے۔ یہ ابن احمر میں سے سب سے آخر کی قبرہے اسکی وفادار دوست کی طرف سے(پیغام) جو مرنے تک فلورندہ( فیلب) اسکا ساتھ نبھائے گی۔ اور اس قصہ میں مسلمان بادشاہوں اورامراؤوں کے لیےعبرت ہے جو اپنے دین ،اپنی امت اور اپنے وطن کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کرتے اور پھر اپنے گھروں سے اسالم اور مسلمانوں کے دشمنوں کے ہاتھوں نکالے جاتے ہیں اور پھردنیا اور آخرت میں خسارہ پاتے ہیں۔ Home Task ۔Write Short answers of the following questions 1۔ ولید بن عبد الملک کون تھا؟اور اسکی حکومت کس سال میں تھی؟ 2۔ غرناطہ کو سب سے پہلے کس نے فتح کیا؟ 3۔ غرناطہ کا آخری بادشاہ کون تھا؟ 4۔ امیر سعید کون تھا؟ 5۔امیر سعید نے غرناطہ کا سفر کیوں اور کیسے کیا؟ 6۔غرناطہ میں امیر سعید کی رہنمائی کس نے کی؟ 7۔ دودرک کون تھا؟ 8۔ فلورندہ نے اس سے شادی سے انکار کیوں کیا؟ 9۔ امیر سعید کو کیوں قتل کیا گیا؟ 10۔ اس کہانی سے آپ نے کیا سیکھا؟ Wish You All the best